Find your life partner

Social Items

ads header

Thursday 16 April 2020

Poetry on Corona Virus

حالیہ وباء پر کلام
!*

کمرے میں تیس روز سے دیوانہ بند ہے؛
تم رو رہے ہو شہر کو ، ویرانہ بند ہے۔ 

مکّے میں ہے طوافِ حرم بھی رُکا ہوا؛ 
اور میکدے میں گردشِ پیمانہ بند ہے۔ 

اک شمع جل رہی ہے اکیلی مزار پر؛ 
پروانگی حرام ہے پروانہ بند ہے۔

مشرک بھی دل شکستہ مسلماں بھی دلفگار؛ 
مسجد کی تعزیت میں صنم خانہ بند ہے۔ 

ممنوع ہے مکالمہ ساحل کی ریت سے؛ 
اپنے بدن کو دھوپ میں نہلانا بند ہے۔ 

رندوں کو روندنے کا مزہ بھی نہیں رہا؛ 
واعظ کو رنج یہ ہے کہ میخانہ بند ہے۔ 

ماتم یہ ہے کہ جرم ہے ماتم کی بھیڑ بھی؛ 
روتے ہیں سب اکیلے عزا خانہ بند ہے۔ 

ہے حجرہ فقیرمیں بھی صرف سائیں سائیں؛ 
رنگینئ ِ محافل ِ شاہانہ بند ہے۔ 

پہلے بھی قیدِ مرگ میں تھی زندگی یہاں؛ 
پر اب کے تو بطرز ِجداگانہ بند ہے۔ 

وُہ بام پر اکیلا ہے سنسان ہے گلی؛ 
چاروں طرف سے کوچہ جاناناں  بند ہے۔ 

تنہائی میں بتوں کو خدا یاد آ گیا؛ 
اور کس طرح نہ آئے کہ بتخانہ بند ہے۔ 

ارمان پھر رہی ہے کھُلی موت شہر میں؛ 
اور زندگی کا نعرہء ِمستانہ بند ہے۔

No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.

Powered by Blogger.